Precious Stone Names and Their Characteristics | Agate | Ruby | Turquoise | Topaz
Labels:
Precious Stones
Precious Stones and their Characteristics
|
Precious Stone Names and Their Characteristics; Agate Yamni, Ruby Yellow, Turquoise, and Topaz
قیمتی پتھر (نگینوں) کے نام اور خواص
اللہ تعالیٰ نے اس کائنات میں جگہ جگہ اپنی نشانیاں بکھیری ہیں، جو اس کی موجودگی، قدرت ِکاملہ اور تخلیق کا پتہ دیتی ہیں۔ ان نشانیوں میں سے کچھ نشانیاں قیمتی پتھروں کی شکل میں ہیں۔ جن میں سے چند پتھروں کی خصوصیات نیچے بیان کی جا رہی ہیں۔
عقیق (Agate)
عقیق عربی اور فارسی زبان کا لفظ ہے۔ یہ سخت شفاف اور مشہور پتھر ہے جو کئی رنگ اور کئی قسم کا ہوتا ہے۔ مگر سب سے عمدہ "سرخ رنگ" کا ہوتا ہے، جس کو عقیق یمنی کہتے ہیں۔ سرخ رنگ کے بعد زرد رنگ اور پھر دوسرے رنگوں یعنی سفید، سیاہ اور شجری رنگ کے عقیق زیادہ اہمیت کے حامل ہیں۔
اگر طبی لحاظ سے دیکھا جائے تو عقیق کی تاثیر سرد و خشک ہے۔ اس کا ذائقہ پھیکا ہوتا ہے اور اگر نگل لیا جائے تو گرُدوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔ اس کا پہننا مقوئ دل و بصر ہے جو کہ وزن میں پونے دو ماشے تک ہونا چاہیے، اس سے کم وزن کا ناقص ہے۔ غصے کو دور کرتا ہے اور دافع خفقان ہے۔
عقیق کی بہت سی قسمیں ہیں جن میں ریشمی فیتا نما عقیق، سنگ سلیمانی عقیق، زردی مائل عقیق اور گول عقیق زیادہ مشہور ہیں۔ چونکہ عقیق یمن میں بکثر ت ملتا ہے اس لیے زیادہ خوبصورت پتھر عقیق یمنی کہلاتے ہیں۔
حضرت رسول ِؐ خدا نے فرمایا "جو شخص عقیق کی انگوٹھی پہنے گا اس کی حاجتیں روا ہونگی۔ اۤپؐ نے فرمایا کہ "عقیق کی انگوٹھی پہنو کیونکہ یہ پتھروں میں سے ایسا پتھر ہے جس نے خدا کی وحدانیت، میری نبوّت اور اے علیؑ! تمہاری امامت کا اقرار کیا۔ حضرت امام جعفر صادق ؑ نے فرمایا "عقیق کی انگوٹھی سفر میں باعث ِامن ہے اور جو شخص عقیق کی انگوٹھی پہنے گا، وہ پریشان نہ ہوگا اور اس کا کار ِخیر بہتر ہوگا۔
یاقوت (Ruby)
یاقوت فارسی زبان کا لفظ ہے۔ اس پتھر کو عربی زبان میں لعل، انگریزی میں Ruby اور ہندی میں مانک کہتے ہیں۔ اس پتھر کا شمار اوّل درجہ کے 9جواہرات میں ہوتاہے۔ یہ خوبصورت اور جاذب ِ نظر پتھر تمام جواہرات میں افضل سمجھا جاتا ہے۔
یاقوت کی بہت سی قسمیں ہیں، جن میں مشرقی یاقوت، سپائنل روبی (لعل یمانی)، پیلیس روبی، چولا دن (بے حدگہرے سرخ رنگ کا)، بنوسی (سیاہی مائل سرخ)، گلگوں (زردی مائل سرخ رنگ کا) اور اطلسی یاقوت بہت مشہور ہیں۔ اہل عرب میں یاقوت مختلف رنگوں کے لحاظ سے مشہور ہے مثلاً رومانی، سرخ ممیری، سرخ اودی، سرخ نارنجی اور سرخ لیموئی ۔ ان میں رومانی زیادہ مشہور ہے جو انار رنگ کا ہوتاہے۔
یاقوت ایک سخت پتھر ہوتا ہے جو عموماً ہیر ے سے کاٹا جاتا ہے۔ یہ پتھر دنیا کے مختلف علاقوں سے دستیاب ہوتاہے مثلاً پہلے یہ پتھر ہندوستان کے کچھ علاقوں سے ملا، برما، مدغا سکر، کیلی فورنیا، سری لنکا ، جنوبی افریقہ اور افغانستان کے صوبہ برخشاں میں اس کی بہت قدیم کانیں ہیں، پاکستان اور اۤزاد کشمیر کی کانوں سے بھی یاقوت کی موجودگی کے اثار ملے ہیں۔سب سے عمدہ قسم کا یاقوت سام کے جنوب مشرقی علاقہ میں پایا جاتا ہے۔
حضرت امام علی رضا ؑ سے منقول ہے کہ یاقوت کی انگوٹھی پہننے سے پریشانی زائل ہوجاتی ہے۔ جو شخص یاقوت زرد کی انگوٹھی پہنے گا ، کبھی فقیر نہ ہوگا۔ یہ غم کو دور کرتاہے، دشمن مغلوب رہتے ہیں اور بیماری سے حفاظت کرتا ہے۔
فیروزہ فارسی زبان کا لفظ ہے۔ اسے انگریزی میں Turquoise کہتے ہیں۔ یہ رُوم سے بڑی مقدارمیں آتا ہے۔ قدیم زمانے میں یہ پتھر ہندوستان سے بہت زیادہ مقدار میں ملتا تھا اور اسے تراش خراش کر روم بھیجا جاتا تھا۔ بہت ہی عمدہ قسم کا فیروزہ ایران کے شہر مشہد اور نیشا پور سے نکالا جاتاہے۔ جبکہ یہ خوبصورت قیمتی پتھر پاکستان، افغانستان، چین، روس، فلسطین، امریکہ، تبت، اور نیپال سے بھی نکالا جاتا ہے۔
فیروزہ کی چار قسمیں ہیں۔ اوّل نیشا پوری ہے جو سب سے بہتر ہوتاہے۔ دوسرے نمبر پر خجندی، تیسرے نمبر پر کرمانی اور چوتھے نمبر پر آذربائیجانی فیروزہ ہے۔ یہ چکنائی اور مشک لگنے سے خراب ہو جاتے ہیں۔
حضرت امام جعفر صادق ؑسے منقول ہے کہ جو شخص فیروزہ کی انگوٹھی پہنے گا، محتاج نہ ہوگا۔ قول ِرسول ِؐخدا ہے کہ پروردگار ِعالم فرماتا ہے کہ جس ہاتھ میں عقیق اور فیروزہ کی انگوٹھی ہو اور میرے آگے وہ ہاتھ دعا کے لیے پھیلایا جائے تو مجھے اس سے شرم ہے اور میں اسے ناامید نہیں پھیرتا۔
حکماء کا قول ہے کہ چاند دیکھ کر فیروزہ دیکھنا مبارک ہے۔ جو شخص فیروزہ اپنے پاس رکھتا ہے، صدمہ، قتل، برق، غرقابی، خفقان اور بجلی کے حادثات سے محفوظ رہتا ہے۔ اس کا سرمہ مقوئ بصر ہے اور سر کی تکالیف کو دور کرتا ہے۔ اس کا مزاج سرد و خشک ہے۔فیروزہ کو مردانہ بانجھ پن کے خاتمے کے لیے بھی استعمال کیا جاتاہے۔ جس سے تولیدی جرثوموں کی تعداد میں اضافہ ہوتاہے۔ عورتوں میں رحم کے امراض کےلیے بیحدمفید ہے۔ گردے اور مثانے کی پتھری دور کرنے اور شوگر میں اکثیر کا درجہ رکھتاہے۔
اگر طبی لحاظ سے دیکھا جائے تو پکھراج تریاق ِ زہر ہے اور امراضِ بلغمی، ضعف ِ معدہ، جذام ، بواسیر ، امراض ِ قلب ، دوران ِخون، اور جلدی امراض کے لیے بہت مفید ہے۔
پکھراج رنگ کے لحاظ سے چار قسم کا ہوتا ہے۔ سفید، زرد، سرخی مائل اور نیلگوں۔ یہ پتھر بھاری، چکنا اورصاف ہوتاہے۔ بہتر رنگ "گل واملتاس" ہوتا ہے۔ ایسا پکھراج عمر میں اضافے اور آرام کا باعث ہوتاہے۔ یہ پتھرمسرت اور خوشی بخشتاہے اور شادی و محبت میں وفا داری ظاہرکرتاہے۔
1۔ جنوری : یاقوت، لعل، عقیق، سرخ ۔
2۔ فروری : لاجورد، نیلم، حجرالقمر ۔
3۔ مارچ : فیروزہ، دُرّ نجف ۔
4۔ اپریل : ہیرا، نیلم ، یاقوت، عقیق ۔
5۔ مئی : زمرد، عقیق یمنی ۔
6۔ جون : موتی ، زمرد ۔
7۔ جولائی : یاقوت ، عقیق یمنی (گہرا سرخ) ۔
8۔ اگست : مرجان، یاقوت، عقیق یمنی ۔
9۔ ستمبر : نیلم، یاقوت، عقیق زرد ۔
10۔ اکتوبر : اوپل، دُرّ نجف، زبر جد۔
11۔ نومبر : پکھراج، زبرجد۔
12۔ دسمبر : لا جورد، یاقوت، فیروزہ۔
یاقوت کی بہت سی قسمیں ہیں، جن میں مشرقی یاقوت، سپائنل روبی (لعل یمانی)، پیلیس روبی، چولا دن (بے حدگہرے سرخ رنگ کا)، بنوسی (سیاہی مائل سرخ)، گلگوں (زردی مائل سرخ رنگ کا) اور اطلسی یاقوت بہت مشہور ہیں۔ اہل عرب میں یاقوت مختلف رنگوں کے لحاظ سے مشہور ہے مثلاً رومانی، سرخ ممیری، سرخ اودی، سرخ نارنجی اور سرخ لیموئی ۔ ان میں رومانی زیادہ مشہور ہے جو انار رنگ کا ہوتاہے۔
یاقوت ایک سخت پتھر ہوتا ہے جو عموماً ہیر ے سے کاٹا جاتا ہے۔ یہ پتھر دنیا کے مختلف علاقوں سے دستیاب ہوتاہے مثلاً پہلے یہ پتھر ہندوستان کے کچھ علاقوں سے ملا، برما، مدغا سکر، کیلی فورنیا، سری لنکا ، جنوبی افریقہ اور افغانستان کے صوبہ برخشاں میں اس کی بہت قدیم کانیں ہیں، پاکستان اور اۤزاد کشمیر کی کانوں سے بھی یاقوت کی موجودگی کے اثار ملے ہیں۔سب سے عمدہ قسم کا یاقوت سام کے جنوب مشرقی علاقہ میں پایا جاتا ہے۔
حضرت امام علی رضا ؑ سے منقول ہے کہ یاقوت کی انگوٹھی پہننے سے پریشانی زائل ہوجاتی ہے۔ جو شخص یاقوت زرد کی انگوٹھی پہنے گا ، کبھی فقیر نہ ہوگا۔ یہ غم کو دور کرتاہے، دشمن مغلوب رہتے ہیں اور بیماری سے حفاظت کرتا ہے۔
فیروزہ (Turquoise)
فیروزہ فارسی زبان کا لفظ ہے۔ اسے انگریزی میں Turquoise کہتے ہیں۔ یہ رُوم سے بڑی مقدارمیں آتا ہے۔ قدیم زمانے میں یہ پتھر ہندوستان سے بہت زیادہ مقدار میں ملتا تھا اور اسے تراش خراش کر روم بھیجا جاتا تھا۔ بہت ہی عمدہ قسم کا فیروزہ ایران کے شہر مشہد اور نیشا پور سے نکالا جاتاہے۔ جبکہ یہ خوبصورت قیمتی پتھر پاکستان، افغانستان، چین، روس، فلسطین، امریکہ، تبت، اور نیپال سے بھی نکالا جاتا ہے۔
فیروزہ کی چار قسمیں ہیں۔ اوّل نیشا پوری ہے جو سب سے بہتر ہوتاہے۔ دوسرے نمبر پر خجندی، تیسرے نمبر پر کرمانی اور چوتھے نمبر پر آذربائیجانی فیروزہ ہے۔ یہ چکنائی اور مشک لگنے سے خراب ہو جاتے ہیں۔
حضرت امام جعفر صادق ؑسے منقول ہے کہ جو شخص فیروزہ کی انگوٹھی پہنے گا، محتاج نہ ہوگا۔ قول ِرسول ِؐخدا ہے کہ پروردگار ِعالم فرماتا ہے کہ جس ہاتھ میں عقیق اور فیروزہ کی انگوٹھی ہو اور میرے آگے وہ ہاتھ دعا کے لیے پھیلایا جائے تو مجھے اس سے شرم ہے اور میں اسے ناامید نہیں پھیرتا۔
حکماء کا قول ہے کہ چاند دیکھ کر فیروزہ دیکھنا مبارک ہے۔ جو شخص فیروزہ اپنے پاس رکھتا ہے، صدمہ، قتل، برق، غرقابی، خفقان اور بجلی کے حادثات سے محفوظ رہتا ہے۔ اس کا سرمہ مقوئ بصر ہے اور سر کی تکالیف کو دور کرتا ہے۔ اس کا مزاج سرد و خشک ہے۔فیروزہ کو مردانہ بانجھ پن کے خاتمے کے لیے بھی استعمال کیا جاتاہے۔ جس سے تولیدی جرثوموں کی تعداد میں اضافہ ہوتاہے۔ عورتوں میں رحم کے امراض کےلیے بیحدمفید ہے۔ گردے اور مثانے کی پتھری دور کرنے اور شوگر میں اکثیر کا درجہ رکھتاہے۔
پکھراج (Topaz)
اگر طبی لحاظ سے دیکھا جائے تو پکھراج تریاق ِ زہر ہے اور امراضِ بلغمی، ضعف ِ معدہ، جذام ، بواسیر ، امراض ِ قلب ، دوران ِخون، اور جلدی امراض کے لیے بہت مفید ہے۔
پکھراج رنگ کے لحاظ سے چار قسم کا ہوتا ہے۔ سفید، زرد، سرخی مائل اور نیلگوں۔ یہ پتھر بھاری، چکنا اورصاف ہوتاہے۔ بہتر رنگ "گل واملتاس" ہوتا ہے۔ ایسا پکھراج عمر میں اضافے اور آرام کا باعث ہوتاہے۔ یہ پتھرمسرت اور خوشی بخشتاہے اور شادی و محبت میں وفا داری ظاہرکرتاہے۔
ہر ماہ کی پیدائش سے نگینوں کا تعلق
1۔ جنوری : یاقوت، لعل، عقیق، سرخ ۔
2۔ فروری : لاجورد، نیلم، حجرالقمر ۔
3۔ مارچ : فیروزہ، دُرّ نجف ۔
4۔ اپریل : ہیرا، نیلم ، یاقوت، عقیق ۔
5۔ مئی : زمرد، عقیق یمنی ۔
6۔ جون : موتی ، زمرد ۔
7۔ جولائی : یاقوت ، عقیق یمنی (گہرا سرخ) ۔
8۔ اگست : مرجان، یاقوت، عقیق یمنی ۔
9۔ ستمبر : نیلم، یاقوت، عقیق زرد ۔
10۔ اکتوبر : اوپل، دُرّ نجف، زبر جد۔
11۔ نومبر : پکھراج، زبرجد۔
12۔ دسمبر : لا جورد، یاقوت، فیروزہ۔
No comments:
Only Post related comments are accepted to publish on site. No spam and promotional comments, please.